مدارس دینیہ کے عوام سے روابط کے معاملے میں دار الافتاء والقضاء کو کلیدی حیثیت حاصل ہے دار الافتاء والقضاء کے احباب کی شب و روز محنت کے نتیجے میں جلد ہی دار الافتاء جامعہ بنوریہ عالمیہ نے دنیا بھر میں نمایاں مقام حاصل کیا اور خوش قسمتی سے ملک پاکستان کے بعض حصوں میں شرعی عدالتیں قائم ہیں ان سے استفادہ کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ کےمفتیان کرام نے ملک کے نامور قضاۃ اور شرعی بینچ کے ججز سے باقاعدہ پنچایت ، ثالث ، حکم اور قضاء کی تربیت حاصل کی اس کے بعد دار الافتاء کو دار الافتاء و القضاء کی حیثیت دے دی گئی دار الافتاء کانظام دار الافتاء واالقضاء کی ابتداءایک چھوٹے سے کمرے پر مشتمل مختصر متاع کے ساتھ ہوئی اور تیزی سے ترقی کے مدارج طے کرتے ہوئے ایک بڑے انتظامی سیٹ اپ میں تبدیل ہونے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں نمایاں مقام حاصل کر چکا ہے۔ اسوقت دار الافتاءپانچ بڑے انتظامی یونٹ میں منقسم ہے